ویرانی کے بادل چھانے لگ گئے ہیں
ویرانی کے بادل چھانے لگ گئے ہیں
پنچھی اب اس گاؤں سے جانے لگ گئے ہیں
اس کو جب سے دیکھا مجھ کو ہوش نہیں
یارو میرے ہوش ٹھکانے لگ گئے ہیں
شہر سے آئے مجنوں نے اک بات کہی
اور دیوانے خاک اڑانے لگ گئے ہیں
ساقی تیرے ایک اشارہ کرنے پر
مے کش بھی اذان سنانے لگ گئے ہیں
ہم نے اب اک اور محبت کر لی ہے
آنکھوں کو پھر خواب دکھانے لگ گئے ہیں
اس شہر بے ذوق میں کس کا پیر پڑا
پیڑ پرندے شعر سنانے لگ گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.