Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ویرانیوں کے خار تو پھولوں کی چھون بھی

سوربھ شیکھر

ویرانیوں کے خار تو پھولوں کی چھون بھی

سوربھ شیکھر

MORE BYسوربھ شیکھر

    ویرانیوں کے خار تو پھولوں کی چھون بھی

    اس راہ میں آئے ہیں بیاباں بھی چمن بھی

    کھلنا تھا فقط ایک دریچہ مرے گھر کا

    پھر روشنی بھی آئی، ہوئی دور گھٹن بھی

    بچے نے سجائی ہے کوئی اور ہی دنیا

    کھینچا ہے جہاں باگھ وہیں رکھا ہے ہرن بھی

    یاد اپنے وطن کی مجھے آتی نہیں اب تو

    اب بھول چکا ہوگا مجھے میرا وطن بھی

    حساس بنا ڈالا مجھے حد سے زیادہ

    اور اس پہ محبت نے دیا شعر کا فن بھی

    کس کھوج میں تھے شہر کے سب لوگ نہ جانے

    چہروں پہ اداسی بھی ہے آنکھوں میں تھکن بھی

    آسان نہیں ہے یہ سفر روح کا سوربھؔ

    حائل ہے تری راہ میں اک دشت بدن بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے