ویلن کو فلم میں ہیرو تو مار دیتا ہے
ویلن کو فلم میں ہیرو تو مار دیتا ہے
حقیقتوں میں ویلن سر اتار دیتا ہے
ضرور کوئی مرا قرض اتار دیتا ہے
اسی لئے وہ مجھے پھر ادھار دیتا ہے
سبھی کو آنا ہے اک دن اسی ٹھکانے پر
یہی خبر ہمیں ہر اک مزار دیتا ہے
جہیز لاڈلی بیٹی کو دے نہیں پاتا
مگر غریب اسے سنسکار دیتا ہے
مجھے وہ ذہن سے کیسے اتار پائے گا
جو تن سے میری نشانی اتار دیتا ہے
چڑھا کے چاک پہ ہاتھوں کے کچھ اشاروں سے
کمہار مٹی کی قسمت سنوار دیتا ہے
صفت فقیر کے اندر یہ ہوتی ہے الیاسؔ
ستم زمانے کے سہتا ہے پیار دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.