Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصال یار کیسے ہو یہ قصہ کچھ عجب بھی ہے

عمران عظیم

وصال یار کیسے ہو یہ قصہ کچھ عجب بھی ہے

عمران عظیم

MORE BYعمران عظیم

    وصال یار کیسے ہو یہ قصہ کچھ عجب بھی ہے

    چراغ دل جلے کب تک بہت لمبی یہ شب بھی ہے

    ہمیں کچھ دیر گھر کی کھڑکیاں بھی بند کرنے دو

    بلا کا شور ہے باہر خموشی کی طلب بھی ہے

    وہی پہچان ہے اپنی وہی ہے اپنی عظمت بھی

    کہیں بھی پوچھ لینا اپنا کوئی نام و نسب بھی ہے

    یہ آنکھیں دید کی طالب ہیں اب بھی بے وفا من لے

    ملاقاتیں نہیں ہوتیں مری جاں کچھ سبب بھی ہے

    تمہارے نام کو سنتے ہی خوش ہوتا تھا دل میرا

    تمہارا ذکر آتے ہی ان آنکھوں میں غضب بھی ہے

    مرے بچے جواں ہیں پھر بھی سہما سہما رہتا ہوں

    ابھی بھی ڈر ہے والد کا وہی دل میں ادب بھی ہے

    کھنکتی چوڑیوں میں ہے چھلکتے جام کا پرتو

    سرور و رقص کی رت ہے اور اک جشن طلب بھی ہے

    عظیمؔ اب تک وہی یادیں وہی ہے میل کا پتھر

    گزر گاہوں کا ہر منظر جو پہلے تھا سو اب بھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے