Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصال و ہجر کے دورانیے پڑے ہوئے ہیں

عاصم اعجاز

وصال و ہجر کے دورانیے پڑے ہوئے ہیں

عاصم اعجاز

MORE BYعاصم اعجاز

    وصال و ہجر کے دورانیے پڑے ہوئے ہیں

    کہیں پہ خواب کہیں رت جگے پڑے ہوئے ہیں

    لہو کا رنگ بھی تازہ ہے جا بجا دیکھو

    کہیں پہ بستے کہیں قاعدے پڑے ہوئے ہیں

    جڑا ہوا ہے مرے گھر سے کوئی ویرانہ

    جہاں پہ دور تلک واقعے پڑے ہوئے ہیں

    تمہارے لمس نے لذت کا رس نچوڑا ہے

    ابھی بدن میں کئی ذائقے پڑے ہوئے ہیں

    میں خود کو کیسے سنبھالوں جو کربلا پہنچوں

    قدم قدم پہ وہاں سانحے پڑے ہوئے ہیں

    ہمیں سفر کا اشارا نہیں ہوا ورنہ

    زمیں پہ راستے ہی راستے پڑے ہوئے ہیں

    کسی کا عکس کسی سے بدل نہ جائے کہیں

    اک آئنے میں کئی آئنے پڑے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے