Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ آ رہے ہیں وہ جا رہے ہیں مرے تصور پہ چھا رہے ہیں

اقبال حسین رضوی اقبال

وہ آ رہے ہیں وہ جا رہے ہیں مرے تصور پہ چھا رہے ہیں

اقبال حسین رضوی اقبال

MORE BYاقبال حسین رضوی اقبال

    وہ آ رہے ہیں وہ جا رہے ہیں مرے تصور پہ چھا رہے ہیں

    کبھی ہیں دل میں کبھی جگر میں کبھی نظر میں سما رہے ہیں

    جنوں نوازی ہے میری فطرت اسی سے حاصل ہے مجھ کو راحت

    جو مجھ سے ہوش و خرد نے چھینا جنوں کے صدقہ وہ پا رہے ہیں

    جگر کو روکوں یا دل کو تھاموں الٰہی کس کس کو میں سنبھالوں

    مرے تصور کی انجمن میں وہ آج بن ٹھن کے آ رہے ہیں

    لگائی دل میں کچھ ایسی تو نے یہ آتش سوزش محبت

    بھڑک رہی ہے یہ اتنا پیہم ہم اس کو جتنا بجھا رہے ہیں

    یہ راہ الفت کی ٹھوکریں ہیں انہیں نہ منزل سمجھ کے ٹھہرو

    قدم بڑھاؤ وہ قافلہ ہے تمہارے ساتھی بلا رہے ہیں

    ہیں رہروان رہ محبت نرالی رسمیں نرالی فطرت

    جہاں لٹا کاروان الفت وہیں پہ منزل بنا رہے ہیں

    نہ ہم کو شعر و سخن سے مطلب نہ عشرت انجمن سے مطلب

    کسی کو اقبالؔ داستان غم محبت سنا رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 47)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے