وہ آ رہے ہیں وہ جا رہے ہیں مرے تصور پہ چھا رہے ہیں
![اقبال حسین رضوی اقبال اقبال حسین رضوی اقبال](https://www.rekhta.org/Content/Images/quillm.png)
وہ آ رہے ہیں وہ جا رہے ہیں مرے تصور پہ چھا رہے ہیں
اقبال حسین رضوی اقبال
MORE BYاقبال حسین رضوی اقبال
وہ آ رہے ہیں وہ جا رہے ہیں مرے تصور پہ چھا رہے ہیں
کبھی ہیں دل میں کبھی جگر میں کبھی نظر میں سما رہے ہیں
جنوں نوازی ہے میری فطرت اسی سے حاصل ہے مجھ کو راحت
جو مجھ سے ہوش و خرد نے چھینا جنوں کے صدقہ وہ پا رہے ہیں
جگر کو روکوں یا دل کو تھاموں الٰہی کس کس کو میں سنبھالوں
مرے تصور کی انجمن میں وہ آج بن ٹھن کے آ رہے ہیں
لگائی دل میں کچھ ایسی تو نے یہ آتش سوزش محبت
بھڑک رہی ہے یہ اتنا پیہم ہم اس کو جتنا بجھا رہے ہیں
یہ راہ الفت کی ٹھوکریں ہیں انہیں نہ منزل سمجھ کے ٹھہرو
قدم بڑھاؤ وہ قافلہ ہے تمہارے ساتھی بلا رہے ہیں
ہیں رہروان رہ محبت نرالی رسمیں نرالی فطرت
جہاں لٹا کاروان الفت وہیں پہ منزل بنا رہے ہیں
نہ ہم کو شعر و سخن سے مطلب نہ عشرت انجمن سے مطلب
کسی کو اقبالؔ داستان غم محبت سنا رہے ہیں
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 47)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.