Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ عادت ہے تو عادت سے کنارے ہو بھی سکتا ہے

عارفہ شہزاد

وہ عادت ہے تو عادت سے کنارے ہو بھی سکتا ہے

عارفہ شہزاد

MORE BYعارفہ شہزاد

    وہ عادت ہے تو عادت سے کنارے ہو بھی سکتا ہے

    مگر اس ساری کوشش میں خسارہ ہو بھی سکتا ہے

    رہیں گے ساتھ پھر بھی ہم محبت مر گئی کیا غم

    کہ مصنوعی تنفس پر گزارا ہو بھی سکتا ہے

    اگر آنکھیں نہ بھر آئیں تو دل مٹھی میں آئے گا

    ہوا ہے حال جو میرا تمہارا ہو بھی سکتا ہے

    کھلی آنکھوں میں ٹھہرا خواب کیسے ٹوٹ سکتا ہے

    گماں یہ زندگی بھر کا سہارا ہو بھی سکتا ہے

    جو اتنی جگمگاہٹ دیکھتے ہو آس پاس اپنے

    یہ میری آنکھ سے ٹوٹا ستارہ ہو بھی سکتا ہے

    ہمیں حیرت سے مت دیکھو اب ایسا کیا کیا ہم نے

    زمینی عشق ہے صاحب دوبارہ ہو بھی سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے