وہ آئے اور پاس سے ہو کر گزر گئے
وہ آئے اور پاس سے ہو کر گزر گئے
ہم دیکھتے ہی رہ گئے جانے کدھر گئے
شاید یہ سب نوشتۂ تقدیر ہی تو ہے
سارے حسین خواب جو دیکھے بکھر گئے
وہ ایسے بے خبر ہیں کہ یہ بھی خبر نہیں
ہم امتحان شوق میں جاں سے گزر گئے
پوچھا کسی نے ترک تعلق کا جب سبب
آنسو ہماری چشم محبت میں بھر گئے
بیٹھے ہیں ایک ہم ہی ترے انتظار میں
آئے تھے جتنے لوگ سبھی اپنے گھر گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.