وہ آئیں گے بھی مرے گھر تو اور کیا ہوگا
وہ آئیں گے بھی مرے گھر تو اور کیا ہوگا
یہی کہ درد دل زار کچھ سوا ہوگا
ملال اس کا نہ فرمائیں ہو ہی جاتا ہے
سنا کچھ آپ نے ہم سے تو کچھ کہا ہوگا
مری بھی راہ گزر تھی کبھی گلی ان کی
صبا نے نقش کف پا مٹا دیا ہوگا
چھڑا ہوا ہے فسانہ کوئی گلستاں میں
ہماری ان کی محبت کا ماجرا ہوگا
ادھر بھی دیکھیے للہ سوچئے تو سہی
ہم آئے ہیں جو یہاں کوئی مدعا ہوگا
ہم اور شکوۂ بیداد خیر کیا کہئے
کسی نے آ کے یہی آپ سے کہا ہوگا
کسی کے ذکر پہ یہ بدگمانیاں توبہ
حسین ہوگا کوئی لیکن آپ سا ہوگا
ہمارے سامنے یہ چونچلے رقیبوں سے
اب ان کی بزم میں جو آئے بے حیا ہوگا
جو عمر آپ کے وعدوں پہ کاٹ دے اپنی
وہ خاکسار نہیں کوئی دوسرا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.