وہ آغاز محبت کا زمانہ
وہ آغاز محبت کا زمانہ
ذرا سی بات بنتی تھی فسانہ
قفس کو کیوں سمجھ لوں آشیانہ
ابھی تو کروٹیں لے گا زمانہ
یہ کہہ کر صبر کرتے ہیں ستم پر
ہمارا بھی کبھی ہوگا زمانہ
قفس سے بھی نکالا جا رہا ہوں
کہاں لے جائے دیکھو آب و دانہ
غرور اتنا نہ کر تیر ستم پر
کہ اکثر چوک جاتا ہے نشانہ
اگر بجلی کا ڈر ہوگا تو ان کو
بلندی پر ہے جن کا آشیانہ
کہانی درد دل کی سن کے پوچھا
قمرؔ سچ کہہ یہ کس کا ہے فسانہ
- کتاب : Rashq-e-Qamar (Pg. 44)
- Author : Qamar Jalalvi
- مطبع : Navrang Kitab Ghar
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.