وہ آئینوں میں چہرہ ڈھونڈھتا ہے
وہ آئینوں میں چہرہ ڈھونڈھتا ہے
خدا جانے اسے کیا ہو گیا ہے
اک اک چپے پہ سو پہرے لگے ہیں
پرندہ بھی کہاں پر مارتا ہے
نکل آئیں گے کب عشرت کدوں سے
نومبر پتہ پتہ گر رہا ہے
وہ پل آ ہی گیا خنجر نکالو
کہیں پیتل کا بوڑھا کھانستا ہے
جبیں سے پھوٹتے ہیں خوں کے قطرے
کہا کس نے وہ پتھر کا بنا ہے
اسے اپنا نہیں بستی کا غم ہے
کناروں پر اکیلا جاگتا ہے
نکل آئیں گے برگ و شاخ تن پر
کوئی سایہ رگوں میں ہانپتا ہے
جسے طے کرنے میں اک عمر گزری
اسی کوہ گراں کا سامنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.