وہ آج ہو گیا شامل عدو کے لشکر میں
وہ آج ہو گیا شامل عدو کے لشکر میں
جو بیٹھتا تھا ہمیشہ مرے برابر میں
ہمارے قلب و جگر کو لہولہان کیا
بڑا ہی وزن تھا اس بے وفا کے پتھر میں
تمام نعمتیں رب نے مجھے عطا کی ہیں
بس ایک اس کو نہ لکھا مرے مقدر میں
میں اپنا حال کسی سے بیاں نہیں کرتا
بڑی ہی شان سے رہتا ہوں اپنے چھپر میں
مجھے نہیں ہے ضرورت تری عنایت کی
خدا کے فضل سے ہر چیز ہے مرے گھر میں
ہر ایک شخص میں کمیاں تلاش کرتے ہو
جھلک رہا ہے تکبر تمہارے تیور میں
سمندروں سے صدف وہ ہی لے کے آتا ہے
بلند حوصلہ ہوتا ہے جس شناور میں
منافقوں پہ کبھی اعتبار مت کرنا
چھپا کے رکھتے ہیں خنجر سدا گل تر میں
تمہیں بھی آ گیا افضلؔ شعور شعر و سخن
تمہارا نام بھی شامل ہوا سخنور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.