وہ عالم ہے کہ ہر موج نفس ہے روح پر بھاری
وہ عالم ہے کہ ہر موج نفس ہے روح پر بھاری
خدا جانے یہ جینا ہے کہ جینے کی اداکاری
خدا وندا ترے ذوق عطا کو کیا کہے کوئی
ملی ہے ہم سے خفتہ قسمتوں کو دل کی بیداری
ڈراتا کیا دل سرکش کو احساس سزا لیکن
لرز جاتا ہے نام عفو سے ناز خطا کاری
نظر اٹھی کسی کی دل نے اک پیغام سا پایا
یہ لمحہ ہے کہ ہم اڑتی ہوئی سی کوئی چنگاری
اٹھائے زندگی کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہوں میں
تمنائے سبکساری نہ احساس گرانباری
مٹائی جائے گی یہ مسکراتی ناچتی دنیا
ازل سے صرف اک دن کے لیے کیا کیا ہے تیاری
فرشتے رشک سے کیا کیا نہ تکتے ہیں اسے حرمتؔ
کوئی کرتا ہے پہلی بار جب عزم گنہ گاری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.