وہ عالم ہے قضا کا سامنا ہے
وہ عالم ہے قضا کا سامنا ہے
کسے معلوم یہ وقت دعا ہے
نظر افروز ہے دل کش فضا ہے
غزل کا روپ بھی بدلا ہوا ہے
خدایا خیر عشق محترم کی
ندی کا زور ہے کچا گھڑا ہے
ضرورت ہے ہمیں ہر لمحہ جس کی
اسی سے رابطہ ٹوٹا ہوا ہے
دعائیں سبز سایہ بن چکی ہیں
درخت اب اتنا بوڑھا ہو چکا ہے
سحر کی آرزو میں سونے والا
مسافر رات بھر جاگا رہا ہے
نہیں مختارؔ مجھ کو فکر دنیا
دعا ہے آپ کی فضل خدا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.