Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ عالم تھا کہ خطرے سے الجھ جانا ضروری تھا

ولی عالم شاہین

وہ عالم تھا کہ خطرے سے الجھ جانا ضروری تھا

ولی عالم شاہین

MORE BYولی عالم شاہین

    وہ عالم تھا کہ خطرے سے الجھ جانا ضروری تھا

    مگر جی کو کسی صورت تو بہلانا ضروری تھا

    ہماری بے زبانی ورنہ اک آزار بن جاتی

    یہ وحشت ہی سہی دنیا کو جتلانا ضروری تھا

    نپٹ کر دشمنوں سے دوستوں سے بھی لڑائی کی

    رہا اک دل تو بے چارے کو سمجھانا ضروری تھا

    بدن مٹی کا ٹھہرا اور مٹی ایک ہوتی ہے

    جہاں بھی ٹک گئے مٹی سے یارانہ ضروری تھا

    اداسی بام و در کی دل میں ایسے ٹوٹ کر برسی

    بدن پر موسموں کی نقش لہرانا ضروری تھا

    شمالہ ہاتھ میں لب پر غزل اور رات بھیگی سی

    مرا خود اپنے ہی رستے سے ہٹ جانا ضروری تھا

    امیر شہر تو ہلتا نہ تھا اپنے ٹھکانوں سے

    ہمیں ہر حال میں پتھر سے ٹکرانا ضروری تھا

    بچا لے آئے اپنے آپ کو غول شغالاں سے

    جسے کھو آئے تھے اس شخص کو پانا ضروری تھا

    چلے ہو جانب کعبہ جو یوں شاہینؔ با وحشت

    تمہیں پہلے تو خود اپنے ہی بت ڈھانا ضروری تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے