وہ آسماں کی حدوں کا شعور ہو جانا
وہ آسماں کی حدوں کا شعور ہو جانا
مگر یہ کیا کہ زمینوں سے دور ہو جانا
اس ایک اشک کا بہنا نشیب جاں کی طرف
اور اندرون میں ہر سمت نور ہو جانا
وہ ڈھلنا ایک خلش کا جنون میں پہلے
پھر اس جنون کا بڑھ کر سرور ہو جانا
جو تم کو دیکھ کے تلوار پھینک دوں اپنی
تو میرے قتل میں شامل ضرور ہو جانا
اک ایسا عکس ابھرنا کہ جس کی حدت سے
تمام شیشۂ دل چور چور ہو جانا
یہ مانتے ہی کہ ہے پار اس کا نا ممکن
وہ بے کنار سمندر عبور ہو جانا
شراب دی تھی جو مجھ کو تمہاری فرقت نے
وہی شراب شراب طہور ہو جانا
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 52)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.