وہ اب جنگ و جدل کچھ بھی نہیں ہے
وہ اب جنگ و جدل کچھ بھی نہیں ہے
نہیں دشت و جبل کچھ بھی نہیں ہے
خسارے کا بدل کچھ بھی نہیں ہے
مگر ماتھے پہ بل کچھ بھی نہیں ہے
عجب خوش شکل اور خوش پوش ہے وہ
شکن کوئی نہ شل کچھ بھی نہیں ہے
ہر اک شے آسماں پر ہے سلامت
زمیں پر بر محل کچھ بھی نہیں ہے
اسے بھی کھو کے کتنے مطمئن ہیں
وہ شے جس کا بدل کچھ بھی نہیں ہے
غنیمت جانیے ہے آج جو کچھ
یہ مت کہیے گا کل کچھ بھی نہیں ہے
کریں گے رخ ادھر کیسے پرندے
شجر پہ پھول پھل کچھ بھی نہیں ہے
الٰہی تیری رحمت سے ہے امید
ہمارا تو عمل کچھ بھی نہیں ہے
جسے خوف خدا ہر دم ہے دانشؔ
اسے خوف اجل کچھ بھی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.