وہ ابھی سوچ کے اٹھا ہے مجھے
یہ سچ ہے یا مغالطہ ہے مجھے
ایک ٹوٹی ہوئی عمارت ہوں
آج کل کون دیکھتا ہے مجھے
میں یہاں ہر شجر سے واقف ہوں
دشت مدت سے جانتا ہے مجھے
سچ تو بولوں مگر سلیقے سے
روز یہ مشورہ ملا ہے مجھے
میرے اندر سے کوئی چیختا ہے
اور میں چپ ہوں کیا ہوا ہے مجھے
موت نے روح بھر نکالی ہے
فکر نے پہلے کھا لیا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.