وہ عندلیب ہوں کہ صدا مجھ کو غم رہا
وہ عندلیب ہوں کہ صدا مجھ کو غم رہا
کیپٹن ڈامنگو پال لیزوا ذرہ
MORE BYکیپٹن ڈامنگو پال لیزوا ذرہ
وہ عندلیب ہوں کہ صدا مجھ کو غم رہا
باغ جہاں میں نخل تمنا قلم رہا
وحشی وہ ہوں کہ حد عدم سے نہ بڑھ گیا
صحرا میں قیس کا میں قدم در قدم رہا
منظور ان کو صاف ہیں وعدہ خلافیاں
اے انتظار کیوں مری آنکھوں میں دم رہا
اکثر مری غزل میں جو نکتے ہیں رمز ہیں
عاجز جبھی ثنا میں ہر اہل قلم رہا
عادت سجود کی جو تھی عہد شباب میں
پیری میں بھی صدا قد عاشق میں خم رہا
ذرہ نئی غزل کہی یکتاؔ کے فیض سے
گو درد مشق شعر و سخن تجھ کو کم رہا
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 79)
- مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.