Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اپنے بندوں کو پہلے تو آزماتا ہے

ارشاد عاطف

وہ اپنے بندوں کو پہلے تو آزماتا ہے

ارشاد عاطف

MORE BYارشاد عاطف

    وہ اپنے بندوں کو پہلے تو آزماتا ہے

    پھر ان کے حسن تغافل پہ مسکراتا ہے

    وہی نکال کے لاتا ہے موت کے منہ سے

    ردائے خاک وہی پھر ہمیں اڑھاتا ہے

    سمجھ میں آ نہیں سکتا یہ فلسفہ سب کی

    اندھیری رات میں کیا ہے جو جگمگاتا ہے

    طواف اس کا ہی کرتی ہیں مشکلیں ہر دم

    لہو کے آنسو جو ماں باپ کو رلاتا ہے

    خدا بچاتا ہے ہر آفت و بلا سے اسے

    کسی پہ کر کے جو احسان بھول جاتا ہے

    ہمی سے دفن کراتا ہے دانا دانا وہ

    اسی کو پھر سے ہمارے لئے اگاتا ہے

    وہ اک لکیر جو دونوں کے درمیاں میں ہے

    گزرتا وقت اسے ہر گھڑی مٹاتا ہے

    ہزار کوششیں کر لو نتیجہ کچھ بھی نہیں

    وہی سنبھلتا ہے عاطفؔ جو چوٹ کھاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے