Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اپنے ضرب لمس سے ناآشنا نہیں

غلام نبی ناظر

وہ اپنے ضرب لمس سے ناآشنا نہیں

غلام نبی ناظر

MORE BYغلام نبی ناظر

    وہ اپنے ضرب لمس سے ناآشنا نہیں

    کس نے کہا کہ زخم یہ صبر آزما نہیں

    اچھا ہوا کہ ہم ہیں حصار خیال میں

    اپنے وطن کا اور کوئی راستہ نہیں

    آئینہ ساتھ رکھ کے چلوں پونچھ کر جبین

    تصویر اب بھی اپنی کوئی دیکھتا نہیں

    صحرائے ہوش میں بھی کئی بار گم ہوئے

    رہرو تھے راہزن تھے کسی کو پتہ نہیں

    تاریکیوں کے سائے بھی کتنے مہیب ہیں

    ہم کو طلوع مہر کا کوئی گلہ نہیں

    گھیرا ہے تیری روح کی آواز نے مجھے

    ہوں دشت خامشی میں رہا حوصلہ نہیں

    چنگاریاں ہیں روشنی ہے کاروان ہے

    یہ وقت جبکہ رات ہے اتنا برا نہیں

    شعلہ رخان وقت کی آتش مزاجیاں

    رنگینیوں کی اب بھی کوئی انتہا نہیں

    یادوں کی روشنی میں تصور ہے گامزن

    ناظرؔ ہمارے ساتھ کوئی دوسرا نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے