وہ ارزاں تو کریں جلوؤں کو دیوانے بھی آتے ہیں
وہ ارزاں تو کریں جلوؤں کو دیوانے بھی آتے ہیں
جہاں شمعیں جلا کرتی ہیں پروانے بھی آتے ہیں
کچھ اس انداز سے آئے تری محفل میں دیوانے
کوئی یہ کہہ تو دے محفل میں دیوانے بھی آتے ہیں
یہ فطرت حسن کی ہے وہ تقاضا ہے محبت کا
وہ دل کو توڑنے کے بعد سمجھانے بھی آتے ہیں
سبھی صحن چمن میں پھول چننے کو نہیں آتے
کچھ اپنے دامنوں میں خار الجھانے بھی آتے ہیں
محبت کے گلستانوں میں پھلنے پھولنے والو
اسی رستے میں آگے چل کے ویرانے بھی آتے ہیں
نہیں معلوم ترک دوستی کے بعد کیوں محشر
وہ ترک دوستی پر بحث فرمانے بھی آتے ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Mahshar Badayuni (Pg. 151)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.