وہ اور بزم ہے جس میں چراغ جلتے ہیں
وہ اور بزم ہے جس میں چراغ جلتے ہیں
یہاں تو اپنے ہی دل اور دماغ جلتے ہیں
تم اپنی بزم فراغت سے دور دیکھو تو
خود اپنی آگ میں یاں کتنے باغ جلتے ہیں
نکل کے دیکھو حرم سے بہار دنیا کی
کہ بت کدہ میں ہزاروں چراغ جلتے ہیں
یہ فیض گرمیٔ دل ہے کہ جوش بادۂ تند
ہمارے ہاتھ میں آ کر ایاغ جلتے ہیں
عجیب سرد فضا ہے سواد عالم کی
خوشا وہ بزم جہاں دل کے داغ جلتے ہیں
کہاں فراغ کہ دل میں ہیں ولولے جس کے
ابھی تو ولولہ ہائے فراغ جلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.