Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اور ہیں جنہیں احساس تیرگی ہے بہت

رباب رشیدی

وہ اور ہیں جنہیں احساس تیرگی ہے بہت

رباب رشیدی

MORE BYرباب رشیدی

    وہ اور ہیں جنہیں احساس تیرگی ہے بہت

    یہاں تو ٹوٹتے لمحوں کی روشنی ہے بہت

    ہمیں بھی کر دیا شامل انہیں میں لوگوں نے

    کہ جن کی فکر و نظر میں شکستگی ہے بہت

    کہاں چلے گئے جاں داد گان شوق و وفا

    ہمارے ہوتے ہوئے بھی یہاں کمی ہے بہت

    وہ اک خلش جو تری یاد سے قریب بھی ہے

    تمام عمر کو میرے لئے وہی ہے بہت

    ذرا سی دیر ہی مل کر بچھڑنے والوں کو

    خیال ذات ہے کم پاس تشنگی ہے بہت

    تجھے خبر بھی ہے راتوں کو جاگنے والے

    مزاج میری بھی آنکھوں کا شبنمی ہے بہت

    اسی سبب سے میں اکثر ادھر نہیں جاتا

    تمہارے بارے میں اک راہ پوچھتی ہے بہت

    میں اپنے پیرہن تار تار کے قرباں

    کہ سنگ و خشت کی بارش میں تو یہی ہے بہت

    ربابؔ خود کو ہی فکر و نظر میں رکھتے ہوئے

    یہاں سے گزرو کہ ہر سمت بے رخی ہے بہت

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے