وہ اور ہوں گے نفوس بے دل جو کہکشائیں شمارتے ہیں
وہ اور ہوں گے نفوس بے دل جو کہکشائیں شمارتے ہیں
یہ رات ہے پورے چاند کی ہم تری محبت حصارتے ہیں
بڑی مہارت سے اس کی سانسوں میں نغمگی کر رہے ہیں پیدا
وہ جتنا انجان بن رہا ہے ہم اتنا اس کو نہارتے ہیں
تمہاری نظروں کا ہے مقدر یہ جھیل کا پر سکون پانی
ہم اپنی آنکھوں کے کینوس پر ہزار موجیں ابھارتے ہیں
سبھی مسافر چلیں اگر ایک رخ تو کیا ہے مزا سفر کا
تم اپنے امکاں تلاش کر لو مجھے پرندے پکارتے ہیں
تمہیں سے صابرؔ ہوئی ہے کوتاہی تیرگی کی محافظت میں
سنا نہیں تھا کبھی یہ پہلے کہ جگنو شب خون مارتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.