وہ با وفا نہیں نہ سہی بے وفا تو ہے
وہ با وفا نہیں نہ سہی بے وفا تو ہے
دنیائے حسن و عشق میں اک رابطہ تو ہے
اب کیا کریں کہ یہ بھی گوارا نہیں انہیں
آداب غم میں ویسے تبسم روا تو ہے
ہم کو نہ کیوں عزیز ہوں دنیا کے پیچ و خم
زلفوں سے تیری دور کا اک واسطہ تو ہے
تو ہی بتا کہاں ہے تری بے رخی کا ذکر
تو نے بھی قصۂ غم الفت سنا تو ہے
ان کی نظر سے ہو کہ زمانے کی چال سے
دنیائے دل میں حشر ہماری بپا تو ہے
کیا یہ بھی تیرے ذوق جفا کو ہے ناگوار
اپنی وفا کو میں نے وفا ہاں کہا تو ہے
مانا کبھی جفا کا نہ شکوہ کیا شفیقؔ
ان کی عنایتوں سے تمہیں اب گلہ تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.