وہ بام پہ پھر جلوہ نما میرے لئے ہے
وہ بام پہ پھر جلوہ نما میرے لئے ہے
گل بار و ضیا بار فضا میرے لئے ہے
پر نور ہوا جاتا ہے ہر جادۂ مغزل
پیشانیٔ سیمیں کی ضیا میرے لئے ہے
تا حد نظر پھیل گیا رنگ فضا میں
خوش رنگ وہ تحریر حنا میرے لئے ہے
رخسار و لب و گیسو و ابرو کے جہاں میں
ہر گام پہ اک حشر بپا میرے لئے ہے
کچھ درد کی شدت میں کمی ہے تو سہی اب
شاید ترے ہونٹوں پہ دعا میرے لئے ہے
گو تاب نہیں اور ستم سہنے کی پھر بھی
احباب کی ہر طرز جفا میرے لئے ہے
میں اب بھی ندیمؔ اپنے مقدر پہ ہوں نازاں
وہ نقش قدم راہنما میرے لئے ہے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 235)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.