وہ بار بار مرا دل خوشی سے توڑے پر
وہ بار بار مرا دل خوشی سے توڑے پر
نہ آندھیوں میں کبوتر میاں کے چھوڑے پر
جہاں وہ دفن ہوئے تھے گلاب اگنے لگے
شدید ظلم ہوا تھا غریب جوڑے پر
کبھی تو سائے میں بیٹھا کرو بزرگوں کے
سوار رہتے ہو ہر پل ہوا کے گھوڑے پر
وہ آج رات بھی پل بھر کو خواب میں آئے
گزارہ آج بھی ہم نے کیا ہے تھوڑے پر
تمہارا سانپ تمہی کو نگلنے والا ہے
کہ بے خطاؤں کا خوں ہے تمہارے کوڑے پر
ہمارے پاؤں کے نیچے بھی کچھ ستارے ہوں
توجہ اس لیے کی راستے کے روڑے پر
یہ نیند ہے کہ کوئی موت ٹوٹتی ہی نہیں
سعودؔ ہر طرح شاہین کے جھنجھوڑے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.