وہ بار فرض تکلف مجھی کو ڈھونا پڑا
وہ بار فرض تکلف مجھی کو ڈھونا پڑا
اسے رلانے کی خاطر مجھے بھی رونا پڑا
وہ ایک حسن تھا جس کی تھی صرف خواب میں بود
اسے جگانے کی چاہت میں مجھ کو سونا پڑا
میں دیکھتا ہوں یہ چھینٹے لگیں گے کس کے ہاتھ
مجھے جو آج اداسی سے ہاتھ دھونا پڑا
یہ کیا ہوا کہ تری دھن میں جن سے بچھڑے تھے
انہیں کے سامنے تجھ سے بچھڑ کے رونا پڑا
میں اپنی مرضی سے اس دنیا میں ہوا کب تھا
معانی یہ ہیں کہ مجھ کو جہاں میں ہونا پڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.