وہ بارہا ہی انہیں راستوں پہ چلتے ہیں
وہ بارہا ہی انہیں راستوں پہ چلتے ہیں
عجیب لوگ ہیں گر کر نہیں سنبھلتے ہیں
مقام اپنا بدلتی نہیں کوئی منزل
سفر میں لوگ کئی راستے بدلتے ہیں
لگاتے ہم پہ ہیں الزام بے وفائی جو
وہ قتل کر کے بھی بے داغ بچ نکلتے ہیں
چلے ہیں جو بھی یہاں عزم روشنی لے کر
چراغ ان کی امیدوں کے روز جلتے ہیں
وہی ہے دل وہی دنیا وہی مسائل ہیں
سو ہم انہیں سے بچھڑ کر انہیں سے ملتے ہیں
قدم اٹھے تو اسی سمت رخ رہا ان کا
محبتوں کے جہاں راستے نکلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.