وہ بات بات پہ جی بھر کے بولنے والا
وہ بات بات پہ جی بھر کے بولنے والا
الجھ کے رہ گیا ڈوری کو کھولنے والا
لو سارے شہر کے پتھر سمیٹ لائے ہیں ہم
کہاں ہے ہم کو شب و روز تولنے والا
ہمارا دل کہ سمندر تھا اس نے دیکھ لیا
بہت اداس ہوا زہر گھولنے والا
کسی کی موج فراواں سے کھا گیا کیا مات
وہ اک نظر میں دلوں کو ٹٹولنے والا
وہ آج پھر یہی دہرا کے چل دیا بانیؔ
میں بھول کے نہیں اب تجھ سے بولنے والا
- کتاب : Kulliyat-e-bani (Pg. 183)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.