وہ بہکی نگاہیں کیا کہیے وہ مہکی جوانی کیا کہیے
وہ بہکی نگاہیں کیا کہیے وہ مہکی جوانی کیا کہیے
وہ کیف میں ڈوبے لمحوں کی اب رات سہانی کیا کہیے
الجھی ہوئی زلفیں خواب اثر بدمست نگاہیں وجہ بقا
دنیا سے مگر امکان شب اسرار و معانی کیا کہیے
روداد محبت سن سن کر خود حسن کو بھی نیند آنے لگی
اب اور کہاں سے لائیں دل اب اور کہانی کیا کہیے
جینا بھی بہت ہی مشکل ہے مرنا بھی کوئی آسان نہیں
اللہ رے کشاکش الفت کی کیا جی میں ہے ٹھانی کیا کہیے
فرحتؔ کا پتا پوچھے جو کوئی کافی ہے فقط یہ کافی ہے
پھوٹی ہوئی قسمت ٹوٹا دل اب اور نشانی کیا کہیے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 167)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.