Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بہتے دریا کی بے کرانی سے ڈر رہا تھا

دلاور علی آزر

وہ بہتے دریا کی بے کرانی سے ڈر رہا تھا

دلاور علی آزر

MORE BYدلاور علی آزر

    وہ بہتے دریا کی بے کرانی سے ڈر رہا تھا

    شدید پیاسا تھا اور پانی سے ڈر رہا تھا

    نظر نظر کی یقیں پسندی پہ خوش تھی لیکن

    بدن بدن کی گماں رسانی سے ڈر رہا تھا

    سبھی کو نیند آ چکی تھی یوں تو پری سے مل کر

    مگر وہ اک طفل جو کہانی سے ڈر رہا تھا

    لرزتے ہونٹوں سے گر پڑے تھے حروف اک دن

    دل اپنے جذبوں کی ترجمانی سے ڈر رہا تھا

    لغات جاں سے کشید کرتے ہوئے سخن کو

    میں ایک حرف غلط معانی سے ڈر رہا تھا

    جما ہوا خون ہے رگوں میں نہ جانے کب سے

    رکا ہوا خواب ہے روانی سے ڈر رہا تھا

    وہ بے نشاں ہے جسے نشاں کی ہوس تھی آزرؔ

    وہ رائیگاں ہے جو رائیگانی سے ڈر رہا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے