وہ بن سنور کے سر شام جب نکلتے ہیں
وہ بن سنور کے سر شام جب نکلتے ہیں
نظر نظر میں ہزاروں چراغ جلتے ہیں
وہ اپنی آگ میں روز ازل سے جلتے ہیں
یہ فیصلے ہیں مقدر کے کب بدلتے ہیں
تم اپنے گوشۂ داماں کو پھر قریب کرو
ہمارے اشک رواں موتیوں میں ڈھلتے ہیں
وہی تو لائق عظمت ہیں بزم ہستی میں
جو لوگ گرتے ہیں گر گر کے پھر سنبھلتے ہیں
وہ ہم سے ترک تعلق بھی کر چکے لیکن
نہ جانے آج بھی کیوں لوگ ہم سے جلتے ہیں
پتا بہار کی آمد کا ایسے چلتا ہے
قفس کی آ کے وہ جب تیلیاں بدلتے ہیں
غم فراق ہو حیرتؔ کہ گردش دوراں
نہ جانے کب سے مرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.