Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بن سنور کے سر شام جب نکلتے ہیں

حیرت الہ آبادی

وہ بن سنور کے سر شام جب نکلتے ہیں

حیرت الہ آبادی

MORE BYحیرت الہ آبادی

    وہ بن سنور کے سر شام جب نکلتے ہیں

    نظر نظر میں ہزاروں چراغ جلتے ہیں

    وہ اپنی آگ میں روز ازل سے جلتے ہیں

    یہ فیصلے ہیں مقدر کے کب بدلتے ہیں

    تم اپنے گوشۂ داماں کو پھر قریب کرو

    ہمارے اشک رواں موتیوں میں ڈھلتے ہیں

    وہی تو لائق عظمت ہیں بزم ہستی میں

    جو لوگ گرتے ہیں گر گر کے پھر سنبھلتے ہیں

    وہ ہم سے ترک تعلق بھی کر چکے لیکن

    نہ جانے آج بھی کیوں لوگ ہم سے جلتے ہیں

    پتا بہار کی آمد کا ایسے چلتا ہے

    قفس کی آ کے وہ جب تیلیاں بدلتے ہیں

    غم فراق ہو حیرتؔ کہ گردش دوراں

    نہ جانے کب سے مرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے