وہ بے ہنر ہوں کہ ہے زندگی وبال مجھے
وہ بے ہنر ہوں کہ ہے زندگی وبال مجھے
کمال گر نہیں دیتا تو دے زوال مجھے
وہ بد گمان ہوا ہوں کہ اعتبار اٹھا
صداقتوں پہ بھی کیا کیا ہیں احتمال مجھے
میں اپنے آپ کو پہچاننے سے ڈرتا ہوں
تباہ کر گئی یہ گرد ماہ و سال مجھے
غضب ہوا تری یادوں نے ساتھ چھوڑ دیا
ہنوز میری محبت ہے اک سوال مجھے
یہ کیا ہوا کہ ہوس کی گرفت تنگ ہوئی
میں تجھ سے ہاتھ چھڑانے کو ہوں سنبھال مجھے
وہ فاصلے ہیں کہ آنکھوں میں خواب ناچتے ہیں
ملی فراق میں بھی لذت وصال مجھے
وہ بے وفا ہے تو اس کا بھی غم بہت ہے مگر
میں با وفا ہوں تو اس کا بھی ہے ملال مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.