وہ بے وفا ہی سہی اس کو بے وفا نہ کہو
وہ بے وفا ہی سہی اس کو بے وفا نہ کہو
ادب کی حد میں رہو حسن کو برا نہ کہو
شراب عشق کی عظمت سے جو کرے انکار
وہ پارسا بھی اگر ہو تو پارسا نہ کہو
پڑا ہے کام اسی خود پرست کافر سے
جسے یہ ضد ہے کسی اور کو خدا نہ کہو
مرا خلوص محبت ہے قدر کے قابل
زباں پہ ذکر وفا ہے اسے گلا نہ کہو
یہ کیا کہا کہ دعا ہے اثر سے بیگانہ
تڑپ نہ دل کی ہو جس میں اسے دعا نہ کہو
یہ اور کچھ نہیں فطرت کی بد مذاقی ہے
بغیر بادہ گھٹا کو کبھی گھٹا نہ کہو
تڑپ تڑپ کے گزارو شب فراق اپنی
یہ ناز حسن ہے شاعرؔ اسے جفا نہ کہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.