وہ بھی ہمیں سرگراں ملے ہیں
وہ بھی ہمیں سرگراں ملے ہیں
دنیا کے عجیب سلسلے ہیں
گزرے تھے نہ چشم باغباں سے
جو اب کی بہار گل کھلے ہیں
رکتا نہیں سیل گریۂ غم
اے ضبط یہ سب ترے صلے ہیں
کل کیسے جدا ہوئے تھے ہم سے
اور آج کس طرح ملے ہیں
پاس آئے تو اور ہو گئے دور
یہ کتنے عجیب فاصلے ہیں
سنتا نہیں کوئی سیفؔ ورنہ
کہنے کو تو سینکڑوں گلے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.