وہ بھی ہو گئے شامل میرے نکتہ چینوں میں
وہ بھی ہو گئے شامل میرے نکتہ چینوں میں
میں نے جن کو پالا تھا اپنی آستینوں میں
آئنہ پرکھنے کا تجربہ ہمیں بھی ہے
ایک عمر گزری ہے اپنی مہ جبینوں میں
بارہا محبت کے بیج بو کے دیکھا ہے
نفرتیں ہی اگتی ہیں آج کل زمینوں میں
کیا بچاتے جاں اپنی ہر طرف ہی قاتل تھے
اور جو محافظ تھے مل گئے کمینوں میں
سامنا تو ہونے دو خود ہی جان جاؤ گے
تم کو ہم نے دیکھا ہے صرف دوربینوں میں
نظریہ بدل جائے یا نظر بدل جائے
بال آ ہی جاتے ہیں دل کے آبگینوں میں
اب کہاں ظفرؔ صاحب حسن میں سلیقہ ہے
عشق بھی نہیں ملتا اب کہیں قرینوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.