Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بھی کیا عالم تھا جب اپنا کوئی عالم نہ تھا

سید واجد علی فرخ بنارسی

وہ بھی کیا عالم تھا جب اپنا کوئی عالم نہ تھا

سید واجد علی فرخ بنارسی

MORE BYسید واجد علی فرخ بنارسی

    وہ بھی کیا عالم تھا جب اپنا کوئی عالم نہ تھا

    عیش سے واقف نہ تھا دل آشنائے غم نہ تھا

    جس نے دیکھا ہی نہیں وہ تجھ کو کیوں کر جانتا

    دیکھنے پر بھی تو کوئی حسن کا محرم نہ تھا

    قہر تھا شکوہ ستم کا ورنہ اس سے پیشتر

    ان نگاہوں کی پشیمانی کا یہ عالم نہ تھا

    تھا مذاق درد فرخؔ سعیٔ درماں سے بلند

    زخم دل میرا کبھی شرمندہ مرہم نہ تھا

    جب قفس میں آئے تھے ہم وہ بھی کیا ہنگام تھا

    باغ سے تا خانۂ صیاد اک کہرام تھا

    کس قیامت کا دیا ان کی نگاہوں نے فریب

    جس کو ہم آغاز سمجھے تھے وہی انجام تھا

    دیکھنے آئے تھے ہم ناز و نیاز حسن و عشق

    ورنہ مرنا اور جینا یہ بھی کوئی کام تھا

    یہ نیا دستور دیکھا حسن کی سرکار میں

    جو سزا وار کرم تھا مورد الزام تھا

    ایک دور بے خودی میں سب حقیقت کھل گئی

    ہم وہاں پہونچے جہاں اللہ کا بس نام تھا

    وائے غفلت ہم رہے انجام سے ناآشنا

    زندگی کے ہر نفس میں موت کا پیغام تھا

    حسن کے پاس ادب سے ہم رہے پابند ضبط

    ورنہ اک دل کا ہلا دینا بھی کوئی کام تھا

    ہو گیا دم بھر میں فرخؔ کچھ سے کچھ رنگ چمن

    خندۂ گل میں خدا معلوم کیا پیغام تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے