Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بھی کیا دن تھے جدا ہوتے نہ تھے اک دم کہیں

نواب نظیر الدولہ

وہ بھی کیا دن تھے جدا ہوتے نہ تھے اک دم کہیں

نواب نظیر الدولہ

MORE BYنواب نظیر الدولہ

    وہ بھی کیا دن تھے جدا ہوتے نہ تھے اک دم کہیں

    گردش افلاک سے اب تم کہیں اور ہم کہیں

    تھم رہیں یا رب نہ اپنے دیدۂ پر نم کہیں

    کم نہ ہو دنیا سے اب یہ چشمۂ زمزم کہیں

    غم نہ کھا اے دل کہ دنیا کا یہی قانون ہے

    نغمۂ شادی کہیں ہے نالۂ ماتم کہیں

    اب یہ عالم ہے کہ اک عالم کا جی قربان ہے

    او بت کافر نہ دیکھا تیرا سا عالم کہیں

    گو پریشاں کر دے میری صرصر آہ اک جہاں

    ہو نہ وہ زلف معنبر درہم و برہم کہیں

    ظالم و بے رحم دنیا میں نہیں گر آپ سا

    صابر و شاکر زیادہ مجھ سے ہوگا کم کہیں

    غنچہ ساں خون جگر پی پی کے رہتے ہیں مدام

    شکل گل ہو جائے ٹکڑے دل جو ہو خرم کہیں

    عمر کے مانند ہر دم ہم سے رم ہے یار کو

    چوکڑی بھولے ہرن کر دیکھ لے یہ رم کہیں

    اس کی پستاں پر جو پھیرا ہاتھ وہ کہنے لگا

    محروموں پر ڈالتے ہیں ہاتھ نامحرم کہیں

    اس زمیں میں اور بھی دولہؔ سناؤ اک غزل

    آپ کے سے شعر کا دیکھا نہیں عالم کہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے