Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بھی ماہر تھا بہت بات کو الجھانے میں

شارق کیفی

وہ بھی ماہر تھا بہت بات کو الجھانے میں

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    وہ بھی ماہر تھا بہت بات کو الجھانے میں

    ہم بھی ڈرتے تھے کسی ایک طرف جانے میں

    تیز رفتاری میں رکھا نہیں سانسوں کا حساب

    عمر کو بھول گئے وقت کو چمکانے میں

    اک سفر اور طرح کا ابھی کرنا ہے ہمیں

    آپ سے آپ کی تصویر تلک جانے میں

    خوب ترکیب نکالی تھی نہ پینے کی مگر

    جام ٹوٹا ہی نہیں جام سے ٹکرانے میں

    شکر یہ ہے کہ ملاقات زیادہ نہ چلی

    وقت کٹتا ہی نہ تھا وقت کو دہرانے میں

    بھولنے میں تو اسے دیر زیادہ نہ لگی

    غم گساروں نے بہت وقت لیا جانے میں

    ہیں تو نادان مگر اتنے بھی نادان نہیں

    بات بنتی ہو تو آ جاتے ہیں بہکانے میں

    کیا غم دہر کوئی یاد اگر زندہ ہو

    کیا شب ہجر اگر دھوپ ہو پیمانے میں

    کیا کریں کیفیتٔ بے خبری کا شارقؔ

    یار انجان ہوئے جاتے ہیں انجانے میں

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 114)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے