وہ بھی پیچھے پڑے ہیں اب تو شکاری کی طرح
وہ بھی پیچھے پڑے ہیں اب تو شکاری کی طرح
زندگی میں رہے جو باد بہاری کی طرح
دل میں آتے ہیں میاں لوگ بھی کیسے کیسے
بس ذرا دور ہی چلتے ہیں سواری کی طرح
ایسا لگتا ہے کبھی زندگی بھی ہو جیسے
پان میں رکھی گئی ٹھوس سپاری کی طرح
یا خدا شخص مجھے اب کوئی ایسا دے دے
میرے اندر جو کرے رقص خماری کی طرح
میرے اعضا کے نتنؔ ٹکڑے ہوئے جاتے ہیں
سانس چلتی ہے بدن میں مرے آری کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.