Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بگڑے ہیں رکے بیٹھے ہیں جھنجلاتے ہیں لڑتے ہیں

نظام رامپوری

وہ بگڑے ہیں رکے بیٹھے ہیں جھنجلاتے ہیں لڑتے ہیں

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    وہ بگڑے ہیں رکے بیٹھے ہیں جھنجلاتے ہیں لڑتے ہیں

    کبھی ہم جوڑتے ہیں ہاتھ گاہے پاؤں پڑتے ہیں

    گئے ہیں ہوش ایسے گر کہیں جانے کو اٹھتا ہوں

    تو جاتا ہوں ادھر کو اور ادھر کو پاؤں پڑتے ہیں

    ہمارا لے کے دل کیا ایک بوسہ بھی نہیں دیں گے

    وہ یوں دل میں تو راضی ہیں مگر ظاہر جھگڑتے ہیں

    جو تم کو اک شکایت ہے تو مجھ کو لاکھ شکوے ہیں

    لو آؤ مل بھی جاؤ یہ کہیں قصے نبڑتے ہیں

    ادھر وہ اور آئینہ ہے اور کاکل بنانا ہے

    ادھر وہم اور خاموشی ہے اور دل میں بگڑتے ہیں

    یہاں تو سب ہماری جاں کو ناصح بن کے آتے ہیں

    وہاں جاتے ہوئے دل چھٹتے ہیں دم اکھڑتے ہیں

    نہ دل میں گھر نہ جا محفل میں یاں بھی بیٹھنا مشکل

    ترے کوچے میں اب ظالم کب اپنے پاؤں گڑتے ہیں

    سحر کو روؤں یا ان کو مناؤں دل کو یا روکوں

    یہ قسمت وعدے کی شب جھگڑے سو سو آن پڑتے ہیں

    کبھی جھڑکی کبھی گالی کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

    بنے کیوں کر کہ سو سو بار اک دم میں بگڑتے ہیں

    نظامؔ ان کی خموشی میں بھی صد ہا لطف ہیں لیکن

    جو باتیں کرتے ہیں تو منہ سے گویا پھول جھڑتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 174)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے