Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بولا خوش ہے بہت مجھ سے دور جاتے ہوئے

احمد کمال حشمی

وہ بولا خوش ہے بہت مجھ سے دور جاتے ہوئے

احمد کمال حشمی

MORE BYاحمد کمال حشمی

    وہ بولا خوش ہے بہت مجھ سے دور جاتے ہوئے

    جھجھک رہا تھا مگر کیوں نظر ملاتے ہوئے

    دیے کی لو کی تپش میں نے دل پہ کی محسوس

    گزشتہ رات ترے سارے خط جلاتے ہوئے

    میں مسکرانے لگا موت کی سزا سن کر

    سسک کے رونے لگا وہ سزا سناتے ہوئے

    وہ آنے والا نہ آیا اگر تو کیا ہوگا

    یہ سوچتا ہوں میں دیوار و در سجاتے ہوئے

    جھٹک کے توڑ دیں پیروں کی ساری زنجیریں

    پلٹ کے دیکھا نہیں گھر کو گھر سے جاتے ہوئے

    وہ پل جدائی کا کچھ اتنا جان لیوا تھا

    میں خود بھی رونے لگا اس کو چپ کراتے ہوئے

    قفس میں رہتے تھے ہم ساتھ اتنا مل جل کر

    بہت اداس ہوا میں رہائی پاتے ہوئے

    کمالؔ اتنا اسے خوف ہے تعاقب کا

    قدم بڑھاتا ہے نقش قدم مٹاتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے