Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ چہرے جو تھے حسن کے طوفان کی طرح

سلام ؔمچھلی شہری

وہ چہرے جو تھے حسن کے طوفان کی طرح

سلام ؔمچھلی شہری

MORE BYسلام ؔمچھلی شہری

    دلچسپ معلومات

    (کتاب، لکھنؤ)

    وہ چہرے جو تھے حسن کے طوفان کی طرح

    کمروں میں چپ ہیں کاغذی گلدان کی طرح

    یہ چاند یہ بہار کی راتیں گواہ ہیں

    ہم اب بھی اپنے گھر میں ہیں مہمان کی طرح

    بے شک حضور آپ خدا کی طرح رہیں

    جینے کا حق ہمیں بھی ہے انسان کی طرح

    میں آج زندگی کی کڑی منزلوں میں ہوں

    خود کہہ رہا ہوں ملیے تو انجان کی طرح

    پہلے گمان یہ تھا کہ میں خود ہوں راز زیست

    اب پھر رہا ہوں شہر میں نادان کی طرح

    لاؤ میں اس کو ساغر دل میں سنبھال لوں

    بوتل میں اک پری ہے مری جان کی طرح

    غالب کے شہر شاہد و نغمہ میں ہم سلام

    بکھرے پڑے ہیں میرؔ کے دیوان کی طرح

    مأخذ :
    • کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 61)
    • Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
    • مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
    • اشاعت : 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے