وہ چہرے جو تھے حسن کے طوفان کی طرح
دلچسپ معلومات
(کتاب، لکھنؤ)
وہ چہرے جو تھے حسن کے طوفان کی طرح
کمروں میں چپ ہیں کاغذی گلدان کی طرح
یہ چاند یہ بہار کی راتیں گواہ ہیں
ہم اب بھی اپنے گھر میں ہیں مہمان کی طرح
بے شک حضور آپ خدا کی طرح رہیں
جینے کا حق ہمیں بھی ہے انسان کی طرح
میں آج زندگی کی کڑی منزلوں میں ہوں
خود کہہ رہا ہوں ملیے تو انجان کی طرح
پہلے گمان یہ تھا کہ میں خود ہوں راز زیست
اب پھر رہا ہوں شہر میں نادان کی طرح
لاؤ میں اس کو ساغر دل میں سنبھال لوں
بوتل میں اک پری ہے مری جان کی طرح
غالب کے شہر شاہد و نغمہ میں ہم سلام
بکھرے پڑے ہیں میرؔ کے دیوان کی طرح
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 61)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.