وہ دل بھی جلاتے ہیں رکھ دیتے ہیں مرہم بھی
وہ دل بھی جلاتے ہیں رکھ دیتے ہیں مرہم بھی
کیا طرفہ طبیعت ہے شعلہ بھی ہیں شبنم بھی
خاموش نہ تھا دل بھی خوابیدہ نہ تھے ہم بھی
تنہا تو نہیں گزرا تنہائی کا عالم بھی
چھلکا ہے کہیں شیشہ ڈھلکا ہے کہیں آنسو
گلشن کی ہواؤں میں نغمہ بھی ہے ماتم بھی
ہر دل کو لبھاتا ہے غم تیری محبت کا
تیری ہی طرح ظالم دل کش ہے ترا غم بھی
انکار محبت کو توہین سمجھتے ہیں
اظہار محبت پر ہو جاتے ہیں برہم بھی
تم رک کے نہیں ملتے ہم جھک کے نہیں ملتے
معلوم یہ ہوتا ہے کچھ تم بھی ہو کچھ ہم بھی
پائی نہ شمیمؔ اپنے ساقی کی نظر یکساں
ہر آن بدلتا ہے مے خانے کا موسم بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.