وہ دل لاؤں کہاں سے جو ترے دل کے مقابل ہو
وہ دل لاؤں کہاں سے جو ترے دل کے مقابل ہو
مجھے چاہت محبت کا صلہ کوئی تو حاصل ہو
نہیں غم موت کا کوئی مگر اک شرط ہے میری
کوئی قاتل ہو میرا تو دعا ہے تو ہی قاتل ہو
نہ کوئی خوف مرنے کا نہ جینے کی تمنا ہے
اسے ڈر کیا سمندر سے جسے کشتی ہی ساحل ہو
لگا دیں آگ دریا میں اٹھائیں چل کوئی طوفاں
مزہ آئے محبت کا اگر تو مجھ میں شامل ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.