وہ دل نہیں ہے جس میں تری آرزو نہ ہو
وہ دل نہیں ہے جس میں تری آرزو نہ ہو
وہ گل نہیں نصیب جسے رنگ و بو نہ ہو
دل جیتنے کو یار کا جاتا ہے بزم میں
کوشش میں کامیاب خدایا عدو نہ ہو
آتا نہیں ہے شعر مرے ذہن میں کوئی
جب تک کہ وہ حسین مرے روبرو نہ ہو
دنیا پہ دل کی بات نہ کھل جائے اس لئے
نظروں سے ہو زباں سے اگر گفتگو نہ ہو
باقی شب فراق ہے دل ہو گیا تہی
پھر آنکھ کیسے روئے جو دل میں لہو نہ ہو
اے رب ہمارے دل میں بھی آ کر قیام کر
اوقات اس کی کیا ہے کہ جس دل میں تو نہ ہو
ذاکرؔ عمل سے بنتے ہیں انسان ذی وقار
زندہ نہیں وہ لوگ جنہیں جستجو نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.