Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ دل نہیں رہا وہ محبت نہیں رہی

مریم فاطمہ

وہ دل نہیں رہا وہ محبت نہیں رہی

مریم فاطمہ

MORE BYمریم فاطمہ

    وہ دل نہیں رہا وہ محبت نہیں رہی

    اب زندگی سے کوئی شکایت نہیں رہی

    اس بار کوئی زخم بھی گہرا نہیں لگا

    مجھ پر ستم گروں کہ عنایت نہیں رہی

    جائیں کہاں سمیٹ کے اپنی اداسیاں

    کہتے تھے گھر جسے وہ عمارت نہیں رہی

    اک دم سے ان کی یاد گئی تو نہیں مگر

    اب فکر میں وہ پہلے سی کثرت نہیں رہی

    آنسو ہی پونچھتا یا مرے زخم چومتا

    اتنی بھی اب کے یار کو فرصت نہیں رہی

    محفل ہے حسرتوں کی خیالوں کا ہے ہجوم

    تنہائی میں بھی اب کوئی خلوت نہیں رہی

    شاید مجھے بھی اب کے وہ کچھ مہرباں لگا

    شاید اسے بھی مجھ سے شکایت نہیں رہی

    کہتے ہیں اب کے دیں گے ہر اک بات کا جواب

    مجھ میں ہی جب سوال کی طاقت نہیں رہی

    مرنے نے میرے سب کو فرشتہ بنا دیا

    دشمن کے بھی دلوں میں کدورت نہیں رہی

    پہلے تو لطف شدت غم کی خوشی رہی

    پھر یوں ہوا کے غم میں بھی شدت نہیں رہی

    کہتے کے جا خدا کی اماں میں دیا تجھے

    وقت جدائی اتنی بھی مہلت نہیں رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے