وہ دلبری کا اس کی جو کچھ حال ہے سو ہے
وہ دلبری کا اس کی جو کچھ حال ہے سو ہے
اور اپنی دل دہی کا جو احوال ہے سو ہے
مت پوچھ اس کی زلف کی الجھیڑے کا بیان
یہ میری جان کے لیے جنجال ہے سو ہے
نیکی بدی کا کوئی کسی کے نہیں شریک
جو اپنا اپنا نامۂ اعمال ہے سو ہے
پس جائے کوئی ہو یا کہ پامال اس کو کیا
اس گردش فلک کی جو کچھ چال ہے سو ہے
وے ہی علم میں آہوں کے ویسی ہی فوج اشک
اب تک غم و الم کا جو اقبال ہے سو ہے
ایسا تو وہ نہیں جو مرا چارہ ساز ہو
پھر فائدہ کہے سے جو کچھ حال ہے سو ہے
شکوہ مجھے تو سوزن مژگاں سے کچھ نہیں
دل خار خار آہ سے غربال ہے سو ہے
نقش قدم کی طرح حسنؔ اس کی راہ میں
اپنا یہ دل سدا سے جو پامال ہے سو ہے
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.